نئی دہلی،26اکتوبر(ایجنسی) اتر پردیش میں علی گڑھ کے JN میڈیکل کالج میں ایمبولینس نہ ملنے سے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کی موت ہو گئی. سب سے افسوسناک بات یہ رہی کہ پروفیسر کو ایمبولینسوں چھ گھنٹوں میں بھی نہیں مل سکی اور پھر کاغذی خانہ پری اور لاپرواہی کی وجہ سے پروفیسر کی موت ہو گئی.
پروفیسر ڈی مورتی کو پیٹ میں درد کی شکایت کے بعد میڈیکل کالج میں شریک کیا گیا تھا. آنا فانا میں ڈاکٹروں نے آپریشن کر دیا. پیر کی صبح پروفیسر کی حالت بگڑ گئی جس کے بعد ڈاکٹروں انہیں دہلی کے لئے ریفر کر دیا.
text-align: start;">
لیکن میڈیکل کالج انتظامیہ کی جانب سے چھ گھنٹے تک ایمبولینس نہیں مل سکی. نازک حالت میں پروفیسر ڈی مورتی نے شام کو دم توڑ دیا. پروفیسر ڈی مورتی تمل ناڈو کے رہنے والے تھے اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ماڈرن انڈین لینگویج ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین تھے.
مورتی کینسر کے مریض تھے. اتوار کو ان کی ایک سرجري ہوئی تھی. لیکن منگل آنی 25 اکتوبر کو ان کی حالت اچانک بگڑ گئی. یونیورسٹی میں موجود ڈاکٹر نے انہیں دہلی منتقل کرنے کی صلاح دی. حکام کا الزام ہے کہ کاغذی کارروائی کے چلتے ایمبولینسوں کا انتظام نہیں کیا جا سکا.